117

حجر اسود

حجر اسود ایک عام شہابیہ Meteorite ہے جو کسی رات مکہ میں گرا تھا اور 929ء میں قرمطیوں کے ہاتھوں پامال ہوا۔
دسویں صدی عیسوی کی کوتاہ عمر مگر جری و دلیر اور پر اسرار فرقہ قرمطی اسلام کے اولین لیفٹسٹس تھے۰ فرقے کے eponymous بانی، حمدان قرمط، کوفے کے باسی قرون اولی کے خفیہ اسماعیلیوں میں سے تھے۰ تب اسماعیلی امام “سلمیہ” شام کے گردونواح میں روپوش زندگی بسر کرتے اور داعیوں کی مضبوط مخفی نیٹ ورک سے پیروکاروں کے ساتھ رابطے میں رہتے تھے۰ ایک امام فوت ہوتا تو بیٹا جانشین ہوکے گزشتہ امام اور اپنے والد کے سیکرٹیریٹ کو سنھبال لیتا۰ عباسی خلفاء اور ان کے ایجنٹوں کے ڈر سے یہ انتقال اختیار کاملا مخفی اور سہل secret and smooth ہوتا۰
پہلا فاطمی خلیفہ عبداللہ المہدی امام بنا۰ پیروکاروں کو حسب معمول نامے، مراسلے و فرامین ملنا جاری تھے۰ حمدان قرمط کو امام کے تازہ فرمان کے tone and intonation میں فرق محسوس ہوا۰ عدم اطمینان کی تشفی نہ ہوسکی۰ سو انہوں نے مین سٹریم اسماعیلی جماعت سے راہیں الگ کر لی۰ تب سے حمدان کی زندگی اور سرگرمی پر اسرار طور پر پردہ خفا میں چلی گئی ۰ منابع تاریخ میں صرف ایک جگہ حمدان قرمط کے اواخر ایام کا ذکر ملتا ہے: مسلمان جغرافیاء دان ابن حوقل نے اپنی کتاب “ صورۃ الارض” میں ایک جگہ برسبیل تذکرہ فاطمی خلافت کے قیام کے بعد قاہرہ میں دربار خلافت میں حمدان کے وجود کا ذکر کیا ہے۰ اگر یہ واقعہ درست مانا جائے تو یقینا حمدان توبہ تائب ہوکر واپس مرکزی اسماعیلی دھارے میں شامل ہوگئے ہوں گے۰
مین سٹریم اسماعیلی جماعت سے الگ ہوکر حمدان قرمط نے اپنے پیروکاروں کا ایک ٹولہ تشکیل دیا جو کوفہ بصرہ و بغداد اور ان کے گرد و نوح میں پوشیدہ سرگرم عمل رہا۰ ان قرمطیوں کے اساسی مقاصد انکے خیالات و عقائد کے مطابق ایک غیر طبقاتی، اشتراکی سوسائٹی کا قیام تھا۰
اہواز، ایراب سے تعلق رکھنے والا قرمطی سوسائٹی کا ایک رکن رکین ابوسعید الجنابی قرمطی تعلیمات کو عملی جامہ پہنانے کے جتن میں موجودہ سعودی بحرین بارڈر پر حفوف کے اردگرد صحرائی علاقے میں اپنے کامریڈوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ مقیم ہوا۰ لحساء میں قرمطی ریاست کی بنیاد ڈالی اور “ دارلہجر” کو پایہ تخت مقرر کیا۰ ابتدائی بنیادی شکل کے کچھ اشتراکی اقدار پر قائم ہونی والی یہ تاریخ کی اولین اشتراکی سوسائٹی Communist Society تھی۰ اگر چہ اس کمیونٹی کا بہت کچھ عمومی اشتراک پر تھا تاہم چند سربرآوردہ افراد کی ایک پولیٹبیورو Politburo حل و عقد کی زمام اختیار سنبھالے ہوئے تھی۰ اس پولیٹبیورو یا اس ابتدائی شکل کی کمیونسٹ پارٹی کے ایگزیکٹیو کابینہ کا سیکرٹری جنرل ریاست کا سربراہ اور اس کابینہ یا کونسل کے اشتراک سے تمام امور کا انچارج ہوتا۰
ابوسعید الجنابی کے وفات پر اس کا بیٹا ابوطاہر الجنابی لحساء کے قرمطی ریاست کا سربراہ بنا۰ ابوطاہر تاریخ میں الجنابی کی بہ نسبت ابوطاہر قرمطی کے نام سے زیادہ مشہور ہے۰ انسانی تاریخ میں ہر انقلاب کے کامیابی پر انقلابی اپنے انقلاب کو ایکسپورٹ کرنے کیلئےپرعزم و متحرک ہوتے ہیں۰ مابعد انقلاب فرانس، مابعد بالشویک انقلاب اور مابعد انقلاب اسلامی انقلاب، تینوں جدید تاریخ سے زندہ مثالیں ہیں۰ ابوطاہر قرمطی شدت پسند ایوینجلسٹ رجحانات کیساتھ فوجی تہاجم کے عزائم رکھتا تھا اور قرمطی انقلاب کو اسلامی دنیا تک پھیلانے کیلئے سرگرم عمل رہا۰ قرمطیوں کی تعداد کم تھی مگر ہر قرمطی سرپھرا ائیڈئیلسٹ کامریڈ تھا۰ ابوطاہر نے اسلام کے مقدم و مقدس ترین شعائر پر اولین وار کی ٹھان لی تھی۰ اپنے ملحد و قسئ القلب کامریڈوں اور لاؤ لشکر سمیت 929ء کو دوران حج کعبہ پر حملہ آور ہوا اور آخری طواف کرنے والے حاجی تک کو تہہ تیغ کرڈالا۰ ان کی زاد راہ لوٹ لی۰ مال مویشی سب بیویاں بیٹیاں مال غنیمت میں ہتھیا لئے گئے اور حجر اسود کو اکھاڑ دیا گیا۰ ابابیل شائد دور کہیں طائف کے کھیتوں میں دانے چگنے گئے تھے۰ کعبے کے کبوتر بھی کنکر مارنے والے نہیں تھے۰ ۰۰۰۰ سرسید احمد خان قران کے مافوق الفطرت فینامینا کے ذکر والی آیات کی عقلی تفسیر کرتے تھے۰ سورۃ فیل کے تفسیر میں لکھا ہے کہ ابرہہ کا لشکر کسی ابابیل ، کسی پرندے کے کنکریاں مارنے سے ہلاک نہیں ہوا۰ طیرا ابابیل عرب محاورہ میں چیچک smallpox کو کہتے ہیں جو زمانہ قدیم میں عام وباء کی شکل اختیار کرتی تھی۰ اس لئے ابرہہ کے یمنی فوج پر چیچک کا حملہ ہوا تھا۰ مسلمانوں کو عام بات سے دیومالائی قصہ، مافوق الفطرت افسانہ بنانے کا شوق ہے سو انہوں نے خامخواہ ابابیل کو ڈرون بنادیا۰ حجاج بن یوسف نے کعبہ کو منجنیق سے تباہ کرکے باقی حرم کو آگ لگا دی تھی، ابوطاہر قرمطی نے دوران حج حرم کے ہر پتھر کو مطوفوں کے خون سے دھلایا تھا۰ کسی ابابیل نے کسی فوجی کے سر پر بیٹ تک نہیں کیا۰
حرف آغاز میں عرض کیا کہ ہجر اسود ایک عام شہابیہ Meteorite ہے جو کسی رات مکہ میں آ گرا تھا۰ مکہ بذات خود آرامی زبان کے لفظ میکورابہ سے مشتق ہے جس کی معنی دیر یا ٹمپل یا سینکچری کے ہیں ۰ پیگن Pagan مکیوں نے اس شہابئے کو مقدس دیوتاؤں کی طرف سے بھیجا ہوا سمجھ کر کعبے میں دیگر مقدس پتھروں کیساتھ رکھا۰ قرمطی نیم عقلیت پرست ملحد تھے وہ اس سنگ پرستی پر خندہ زن رہتے۰۰۰۰۰ اور قرون اولی و وسطی کے بہت سارے عقلیت پرست اس پر طعنہ زن و خندہ زن رہے۰ اندھے ملحد شاعر ابوالعلاء لمعری التنوخی کے ایک ملحدانہ قصیدے کے اخری شعر ہیں:
و یاتوا من اقصی البلاد لرمئ الجمار و لتثاء الحجر
فیاعجبا من مقلاتھم ایعمی عن الحق کل البشر
حیران ہوں اس بے وقوف قوم پر جو دور دراز دنیا سے کچھ پتھر پھینکنے اور ایک پتھر کو چومنے آتے ہیں۰ کیا تمام انسانیت حقیقت(عقل) دیکھنے سے مکمل اندھی ہوگئی ہے؟
قرمطی کالے پتھر یعنی حجر اسود کو طنزیہ یا مذاق یا مسلمانوں کو ٹارچر کرنے کی مقصد سے اپنے ساتھ دارالہجر لے گئے۰ ان کے پاس اس پتھر کا کوئی تقدس نہ تھا سو وہ اسکا کرتے کیا؟ مشہور مستشرق سر ایچ اے آر گب اور انسائیکلوپیڈیا اف اسلام کے مطابق قرمطیوں نے حجر اسود کے دو حشر کئے: ایک روایت ہے کہ اس کو ریزہ ریزہ کرکے ریگستان میں بکھیر دیا۰ دوسری روایت ہے کہ ریزہ ریزہ کرکے سمندر برد کردیا۰
امریکی مستشرق سائر گلیسے Cyril Glacé مسلمان ہوا تو سعودی وہابی اسٹبلشمنٹ نے اپنی گود میں لیا اور اس سے وہابی روایات کی مطابق ایک Concise Encyclopaedia of Islam لکھوائی۰ اسی یک جلدی مختصر قاموس کی Black Stone انٹری میں گلیسے نے سعودی ورژن کے مطابق لکھا ہے کہ کافی ڈپلومیسی کے بعد عباسی خلیفہ مکتفی باللہ نے ایک بھاری رقم دے کر قرمطیوں کو حجر اسود لٹانے پر راضی کیا۰ اکیس سال بعد 950 ء میں ایک صبح لوگ کوفہ کی ایک مسجد میں نماز فجر کیلئے آئے تو مسجد کی محراب میں ایک بوری پڑی ہوئی ملی ۰ لوگوں نے کھول کے دیکھا تو اندر حجر اسود تھا۰ گلیسے کے مطابق قرمطی سبعیہ یا سات اماموں کے قائل تھے سو ان اکیس سالوں میں انہوں نے اس پتھر کے سات ٹکڑے کئے تھے۰ Concise Encyclopaedia of Islam کے نومسلم وہابی مصنف کے الفاظ میں قرمطیوں نے بوری میں حجر اسود کے ساتھ ایک جملے کا خط باندھا تھا۰ انسائیکلوپیڈیا کے من و عن الفاظ میں قرمطیوں نے لکھا تھا:
By command we took it and by command we return it.
مورخین و مستشرقین کے مطابق جس کے “حکم پر اٹھایا گیا اور پھر واپس کیا گیا “ وہ اس سے متعلقہ پیریڈ کے فاطمی اسماعیلی خلفاء تھے۰
آپ روایات ، مذہبی پروپگنڈے، توہمات سے کسی بھی سر راہ پڑے سنگ و خشت کو مقدس اور جنتی و جہنمی بنا سکتے ہیں لیکن عقل آپ کے سدھ بدھ کے شدھ ہونے پر طعنہ زن و خندہ زن رہے گااور سوال کرے گا۰ اور روایات کے تمام جوابات کے باجود ، موجودہ حجر اسود Black Stone کے اصلی اور جعلی نہ ہونے پر درایت reason کے کسی ایک سوال کا ابھی تک کسی مسلمان عالم نے معقول جواب نہیں دیا۰ عقلی سوالات کے جوابات نقل و روایت سے دینا وہی منطق کی مغالطے مصادرہ علی المطلوب Petitio Principii کے زمرے میں آتا ہے ۰ اور عقل کا جواب مذہب سے ممکن بھی نہیں۰
و باللہ توفیق۰
رشید یوسفزئی
پس حرف: تمام تحریر حافظے سے لکھی گئی سو کم و کاست و اشتباہ نسیان کیلئے معذرت۰ راقم کی رائے شامل نہیں۰

د خپلې رائے اظهار وکړئ

خپله تبصرہ ولېږئ